Wednesday, August 20, 2025

فعل کی اقسام

فعل — تعریف، اقسام، مثالیں (ماضی/مضارع/امر، لازم/متعدّی، معلوم/مجہول)

فعل — تعریف، اقسام اور مثالیں

ماضی، مضارع/استقبال، امر/نہی، لازم/متعدّی، معلوم/مجهول، اور اعرابِ مضارع (رفع/نصب/جزم)

۱) فعل کی تعریف (سادہ انداز)

فعل وہ لفظ ہے جو کسی کام/حالت کے وقوع کو کسی وقت کے ساتھ ظاہر کرے — عموماً تین زمانوں میں: ماضی (گزر چکا)، حال/مضارع (چل رہا/چلتا ہے) اور استقبال (آنے والا)۔ مثال: شَرِبَ (پی لیا)، يَشْرَبُ (پی رہا/پیتا ہے)، اِشْرَبْ (پی لو)۔

۲) زمانہ کے اعتبار سے (Past/Present–Future/Imperative)

زمانہساخت/نشانمختصر مثالیں (عربی + اردو)
ماضی
فِعْلٌ مَاضٍ
اصل تین حرفی سانچے: فَعَلَ / فَعِلَ / فَعُلَ؛ خاتمہ پر مناسب حرکت/سکون۔ ضَرَبَ (اس نے مارا)، كَتَبَ (اس نے لکھا)، حَسُنَ (وہ اچھا ہوا)
مضارع (حال/استقبال)
فِعْلٌ مُضَارِع
شروع میں حروفِ مضارعہ (أ/ن/ي/ت)؛ جیسے يَفْعَلُ / يَفْعِلُ / يَفْعُلُ۔ مستقبل کے لیے سَـ یا سَوْفَ۔ يَكْتُبُ (وہ لکھتا/لکھ رہا ہے)، سَيَكْتُبُ (وہ جلد لکھے گا)
امر / نہی
فِعْلُ الأَمْر / فِعْلُ النَّهْي
مخاطَب کے لیے حکم/درخواست اور ممانعت؛ امر اکثر اِفْعَلْ کے وزن پر اور نہی لا + تَفْعَلْ۔ اُكْتُبْ (لکھو)، لا تَكْتُبْ (نہ لکھو)

۳) اعرابِ مضارع — رفع، نصب، جزم

حالتنشان / سببمثال
رفع اصل حالت؛ آخر پر ضمہ/حرکتِ مناسب، جب نہ کوئی ناصب ہو نہ جازم۔ يَكْتُبُ الطَّالِبُ (طالب علم لکھتا ہے)
نصب حروفِ نصب: أَنْ، لَنْ، كَيْ، لِكَيْ… آخر میں فتحہ یا نونِ اعراب کی حذف۔ لَنْ يَكْتُبَ (وہ نہیں لکھے گا)، أَنْ يَفْهَمَ (کہ وہ سمجھے)
جزم حروفِ جزم: لَمْ، لَمَّا، لامُ الأَمْر، لا النَّهْي… آخر میں ـْ (سکون) یا حرفِ علت/نون کی حذف۔ لَمْ يَكْتُبْ (اس نے نہیں لکھا)، لا تَكْتُبْ (مت لکھ)

۴) مفعول کے اعتبار سے — لازم اور متعدّی

قسمسادہ مطلبمثال (عربی + اردو)
لازم
فِعْلٌ لازِم
جس کے معنی پورے کرنے کو مفعول کی ضرورت نہیں۔ جَلَسَ (وہ بیٹھا)، ذَهَبَ (وہ چلا گیا)
متعدّی
فِعْلٌ مُتَعَدٍّ
جس کا اثر مفعول تک پہنچتا ہے؛ اکثر ”ه“ ضمیر لے سکتا ہے۔ ضَرَبَ زَيْدٌ عَمْرًا (زید نے عَمرو کو مارا)، كَتَبْتُهُ (میں نے اسے لکھا)

۵) صیغۂ معلوم و مجہول (Active / Passive)

قسمساختمثال (عربی + اردو)
معلوم
مَعْلُوم
فاعل واضح: فَعَلَ / يَفْعَلُ نَصَرَ زَيْدٌ عَمْرًا (زید نے عمرو کی مدد کی)
مجہول
مَجْهُول
ماضی: فُعِلَ، مضارع: يُفْعَلُ (فاعل حذف/مستور) نُصِرَ عَمْرٌو (عمرو کی مدد کی گئی)، يُكْتَبُ الدَّرْسُ (سبق لکھا جا رہا ہے)

نوٹ: مضارع کی ابتدا عموماً چار حروف أ/ن/ي/ت میں سے کسی سے ہوتی ہے؛ اور اس پر اعراب کی تین حالتیں (رفع/نصب/جزم) آتی ہیں۔ مجہول بنانے کا قاعدہ ثلاثی میں فُعِلَ / يُفْعَلُ کا وزن ہے۔

No comments:

Post a Comment

مضارعِ مؤکَّد منفی مجہول

مضارعِ مؤکَّد — منفی (مجہول) | لا + يُفْعَلُ + نونِ تاکید مضارعِ مؤکَّد — منفی (مجہول) لا + وزنِ مجہول يُفْعَلُ + نونِ تاکیدِ...