فعل — تعریف، اقسام اور مثالیں
ماضی، مضارع/استقبال، امر/نہی، لازم/متعدّی، معلوم/مجهول، اور اعرابِ مضارع (رفع/نصب/جزم)
۱) فعل کی تعریف (سادہ انداز)
فعل وہ لفظ ہے جو کسی کام/حالت کے وقوع کو کسی وقت کے ساتھ ظاہر کرے — عموماً تین زمانوں میں: ماضی (گزر چکا)، حال/مضارع (چل رہا/چلتا ہے) اور استقبال (آنے والا)۔ مثال: شَرِبَ (پی لیا)، يَشْرَبُ (پی رہا/پیتا ہے)، اِشْرَبْ (پی لو)۔
۲) زمانہ کے اعتبار سے (Past/Present–Future/Imperative)
زمانہ | ساخت/نشان | مختصر مثالیں (عربی + اردو) |
---|---|---|
ماضی فِعْلٌ مَاضٍ |
اصل تین حرفی سانچے: فَعَلَ / فَعِلَ / فَعُلَ؛ خاتمہ پر مناسب حرکت/سکون۔ | ضَرَبَ (اس نے مارا)، كَتَبَ (اس نے لکھا)، حَسُنَ (وہ اچھا ہوا) |
مضارع (حال/استقبال) فِعْلٌ مُضَارِع |
شروع میں حروفِ مضارعہ (أ/ن/ي/ت)؛ جیسے يَفْعَلُ / يَفْعِلُ / يَفْعُلُ۔ مستقبل کے لیے سَـ یا سَوْفَ۔ | يَكْتُبُ (وہ لکھتا/لکھ رہا ہے)، سَيَكْتُبُ (وہ جلد لکھے گا) |
امر / نہی فِعْلُ الأَمْر / فِعْلُ النَّهْي |
مخاطَب کے لیے حکم/درخواست اور ممانعت؛ امر اکثر اِفْعَلْ کے وزن پر اور نہی لا + تَفْعَلْ۔ | اُكْتُبْ (لکھو)، لا تَكْتُبْ (نہ لکھو) |
۳) اعرابِ مضارع — رفع، نصب، جزم
حالت | نشان / سبب | مثال |
---|---|---|
رفع | اصل حالت؛ آخر پر ضمہ/حرکتِ مناسب، جب نہ کوئی ناصب ہو نہ جازم۔ | يَكْتُبُ الطَّالِبُ (طالب علم لکھتا ہے) |
نصب | حروفِ نصب: أَنْ، لَنْ، كَيْ، لِكَيْ… آخر میں فتحہ یا نونِ اعراب کی حذف۔ | لَنْ يَكْتُبَ (وہ نہیں لکھے گا)، أَنْ يَفْهَمَ (کہ وہ سمجھے) |
جزم | حروفِ جزم: لَمْ، لَمَّا، لامُ الأَمْر، لا النَّهْي… آخر میں ـْ (سکون) یا حرفِ علت/نون کی حذف۔ | لَمْ يَكْتُبْ (اس نے نہیں لکھا)، لا تَكْتُبْ (مت لکھ) |
۴) مفعول کے اعتبار سے — لازم اور متعدّی
قسم | سادہ مطلب | مثال (عربی + اردو) |
---|---|---|
لازم فِعْلٌ لازِم |
جس کے معنی پورے کرنے کو مفعول کی ضرورت نہیں۔ | جَلَسَ (وہ بیٹھا)، ذَهَبَ (وہ چلا گیا) |
متعدّی فِعْلٌ مُتَعَدٍّ |
جس کا اثر مفعول تک پہنچتا ہے؛ اکثر ”ه“ ضمیر لے سکتا ہے۔ | ضَرَبَ زَيْدٌ عَمْرًا (زید نے عَمرو کو مارا)، كَتَبْتُهُ (میں نے اسے لکھا) |
۵) صیغۂ معلوم و مجہول (Active / Passive)
قسم | ساخت | مثال (عربی + اردو) |
---|---|---|
معلوم مَعْلُوم |
فاعل واضح: فَعَلَ / يَفْعَلُ… | نَصَرَ زَيْدٌ عَمْرًا (زید نے عمرو کی مدد کی) |
مجہول مَجْهُول |
ماضی: فُعِلَ، مضارع: يُفْعَلُ (فاعل حذف/مستور) | نُصِرَ عَمْرٌو (عمرو کی مدد کی گئی)، يُكْتَبُ الدَّرْسُ (سبق لکھا جا رہا ہے) |
نوٹ: مضارع کی ابتدا عموماً چار حروف أ/ن/ي/ت میں سے کسی سے ہوتی ہے؛ اور اس پر اعراب کی تین حالتیں (رفع/نصب/جزم) آتی ہیں۔ مجہول بنانے کا قاعدہ ثلاثی میں فُعِلَ / يُفْعَلُ کا وزن ہے۔
No comments:
Post a Comment