Tuesday, August 19, 2025

مصدر کی تعریف اور اس کی اقسام

مصدر (Masdar) کیا ہے؟ — اقسام، تعریف اور آسان مثالیں

مصدر (Masdar) کیا ہے؟

مصدر کی تعریف اور اس کی اقسام

۱) سادہ تعریف

عربی میں مصدر وہ اسم ہے جو کسی عمل کے خالص تصور کو ظاہر کرے — بلا وقت (نہ ماضی/حال/مستقبل) اور بطور اسم استعمال ہو۔ اسے انگریزی میں verbal noun / gerund کہتے ہیں۔ مثالیں: كِتابةٌ (لکھنا)، ضَرْبٌ (مارنا)، قِراءةٌ (پڑھنا)۔

۲) یہ کیوں اہم ہے؟

  • لغت/قرآن میں روٹ سے خاندانِ الفاظ سمجھنے کا مرکز یہی ہے: كتبكِتابةٌ (لکھنا)، ضربضَرْبٌ (مارنا)۔
  • جملے میں پسند، عادت، مقصد بتانے میں آتا ہے: أُحِبُّ القِراءةَ (مجھے پڑھنا پسند ہے)، جِئْتُ لِلتَّعَلُّمِ (میں سیکھنے کے لیے آیا ہوں)۔
  • مصدرِ مؤوّل کی صورت بھی عام مصدر جیسا مفہوم دیتی ہے: أُحِبُّ أنْ أقرأَ = أُحِبُّ القِراءةَ (مجھے پڑھنا پسند ہے)۔

۳) مصدر کی مشہور اقسام

الف) مصدرِ صریح / اصلی

اصل verbal noun جو سیدھے فعل کے روٹ سے آتا ہے: كَتَبَكِتابةٌ (لکھنا)، ضَرَبَضَرْبٌ (مارنا)، قَرَأَقِراءةٌ (پڑھنا)۔

ب) مصدرِ مؤوَّل

أنْ + فعلِ مضارع یا ما المصدرية + فعل کی ترکیب جو معنی میں مصدر بن جائے: سُرِرْتُ أنْ تَنْجَحَ (مجھے خوشی ہوئی کہ تم کامیاب ہوئے) ← سُرِرْتُ بِنَجاحِكَ (میں تمہاری کامیابی سے خوش ہوا)۔

ج) مصدرِ میمی (مَصْدَرٌ مِيمِيّ)

شروع میں زائد “م” آتی ہے، اکثر مَفْعَل/ مَفْعَلَة کے سانچے پر؛ مثالیں: سَأَلَمَسْأَلَةٌ (سوال)، خافَمَخافَةٌ (خوف/ڈَر)۔

د) اسمُ المرّة — “ایک بار” کا مصدر

عمل کے ایک وقوعہ کو بتاتا ہے، عموماً تائے مربوطہ ة کے ساتھ: قَفْزةٌ (ایک چھلانگ)، ضَرْبةٌ (ایک ضرب)، ابتِسامةٌ (ایک مسکراہٹ)۔

ہ) اسمُ الهَيْئَة — “انداز/کیفیت” کا مصدر

عمل کے انداز/صورت کو ظاہر کرے: جِلْسَةٌ (بیٹھنے کا انداز/ایک نشست)، ضِحْكَةٌ (ہنسی کی کیفیت) وغیرہ۔

و) اسمُ المصدر

ایسی اسمی شکل جس کے حروف عام مصدر سے کم ہوں مگر معنی وہی رہیں: أَعْطىإِعطاءٌ (دینا) / عَطاءٌ (دینا/عطیہ)، تَكَلَّمَكلامٌ (کلام/بات)۔

۴) ایک نظر میں — مختصر جدول

اقسام بنیادی خیال مثالیں (اردو معنی)
مصدر صریح روٹ سے سیدھا verbal noun كِتابةٌ (لکھنا)، ضَرْبٌ (مارنا)
مصدرِ مؤوَّل أنْ/ما + فعل → معنی میں مصدر أُحِبُّ أن أقرأَ = أُحِبُّ القِراءةَ (مجھے پڑھنا پسند ہے)
مصدرِ میمی ابتدائی “مـ”، اکثر مَفْعَل/مَفْعَلَة مَسْأَلَةٌ (سوال)، مَخافَةٌ (خوف)
اسمُ المرّة عمل کا ایک دفعہ ہونا قَفْزةٌ (ایک چھلانگ)، ضَرْبةٌ (ایک ضرب)
اسمُ الهَيْئَة عمل کا انداز/کیفیت جِلْسَةٌ (بیٹھنے کا انداز)، ضِحْكَةٌ (ہنسی کی کیفیت)
اسمُ المصدر حروف عام مصدر سے کم؛ معنی قائم عَطاءٌ (دینا/عطیہ)، كَلامٌ (کلام/بات)

۵) چند عملی مثالیں

  • تُحِبُّ فاطمةُ الكِتابةَ — فاطمہ کو لکھنا پسند ہے۔
  • سُرِرْتُ بِنَجاحِكَ = سُرِرْتُ أنْ تَنْجَحَ — مجھے تمہاری کامیابی سے خوشی ہوئی۔
  • قامَ الولدُ قَفْزةً — لڑکے نے ایک چھلانگ لگائی۔
  • أُعْجِبْتُ بِجِلْسَتِهِ — مجھے اس کی بیٹھنے کی نشست/انداز پسند آیا۔

۶) یاد رکھنے کی بات

مصدر عمل کا نام ہے، فعل عمل + وقت بتاتا ہے۔ جب بھی جملے میں “کرنا/ہونا” جیسا مفہوم آئے تو دیکھیں: کیا اسے مصدر میں بدلا جا سکتا ہے؟ یہی مہارت عربی عبارت فہمی میں تیزی لاتی ہے۔

No comments:

Post a Comment

مضارعِ مؤکَّد منفی مجہول

مضارعِ مؤکَّد — منفی (مجہول) | لا + يُفْعَلُ + نونِ تاکید مضارعِ مؤکَّد — منفی (مجہول) لا + وزنِ مجہول يُفْعَلُ + نونِ تاکیدِ...