بابِ اِسْتِفْعَال (Form X) — تعریف، قاعدہ، مثالیں اور قرآنی شواہد

بابِ اِسْتِفْعَال (Form X) — تعریف، قاعدہ، مثالیں اور قرآنی شواہد

بابِ اِسْتِفْعَال (اِسْتَفْعَلَ) — Form X

تعریف، قاعدۂ تشکیل، معنی کے بڑے خانے، عملی مثالیں، تین مختصر جدولیں اور آخر میں قرآنی شواہد

۱) سادہ تعریف

بابِ اِسْتِفْعَال وہ وزن ہے جس میں جِذرِ ثلاثی کے شروع میں اِسْتَـ لگایا جاتا ہے: اِسْتَفْعَلَ — يَسْتَفْعِلُ، مصدر: اِسْتِفْعَالٌ۔ عام معنی: طلب/تلاش (کسی چیز کو مانگنا یا پانا)، استعانت (مدد چاہنا)، اعتبار/سمجھنا (“کسی کو ایسا سمجھنا/قرار دینا”)، اور کئی بار اختیار کرلینا/بن جانا۔ مثالیں: اِسْتَعَانَ “مدد چاہی”، اِسْتَغْفَرَ “معافی طلب کی”، اِسْتَكْبَرَ “تکبر کیا/بڑا سمجھا”۔

۲) بنانے کا قاعدہ (How to form)

  • سانچہ: اِسْتَ + فَ + عْ + لَاِسْتَفْعَلَ، مضارع: يَسْتَفْعِلُ/يَسْتَفْعَلُ، مصدر: اِسْتِفْعَالٌ (جیسے: اِسْتِغْفَارٌ، اِسْتِعَانَةٌ
  • ابتدا میں آنے والا اِ ہمزۂ وصل ہوتا ہے؛ اکیلا پڑھیں تو ظاہر، ورنہ جڑ جاتا ہے۔
  • کچھ جڑوں کے ساتھ ہلکی سی صوتی موافقت ہوسکتی ہے (مثلاً اِسْتَطَاعَ میں ت کا اثر ط پر ظاہر ہوتا ہے)، مگر بنیادی سانچہ اِسْتَفْعَلَ ہی رہتا ہے۔

۳) معنی سمجھنے کے آسان خانے

  • طلب/تلاش: اِسْتَنْصَرَ “مدد چاہی”، اِسْتَسْقَى “بارش مانگی”، اِسْتَفْتَى “فتویٰ پوچھا”。
  • استعانت/مدد لینا: اِسْتَعَانَ “مدد لی”۔
  • اعتبار/سمجھنا: اِسْتَحْسَنَ “اچھا سمجھا”، اِسْتَصْغَرَ “چھوٹا جانا”۔
  • اختیار/بن جانا: اِسْتَقَامَ “سیدھا/ثابت قدم ہوگیا”، اِسْتَجَابَ “قبول کر لیا/جواب دیا”۔

۴) مختصر صرفِ صغیر — تین نمونے

الف) اِسْتَنْصَرَ — يَسْتَنْصِرُ (مدد چاہنا)

قسم صِیغہ (عربی) سادہ اردو مطلب
ماضیاِسْتَنْصَرَ، اِسْتَنْصَرَتْ، اِسْتَنْصَرْتُاس نے مدد چاہی / اُس (عورت) نے مدد چاہی / میں نے مدد چاہی
مضارعيَسْتَنْصِرُ، تَسْتَنْصِرُ، أَسْتَنْصِرُوہ مدد مانگتا ہے / وہ (عورت) مانگتی ہے / میں مانگتا/مانگتی ہوں
امر/نہیاِسْتَنْصِرْ / لَا تَسْتَنْصِرْمدد مانگ! / مدد مت مانگ
مصدراِسْتِنْصَارٌمدد طلب کرنا
اسم فاعل/مفعولمُسْتَنْصِرٌ / مُسْتَنْصَرٌمدد چاہنے والا / جس سے مدد چاہی گئی

ب) اِسْتَغْفَرَ — يَسْتَغْفِرُ (معافی مانگنا)

قسمصِیغہ (عربی)سادہ اردو مطلب
ماضیاِسْتَغْفَرَ، اِسْتَغْفَرَتْ، اِسْتَغْفَرْتُاس نے معافی مانگی / اس (عورت) نے معافی مانگی / میں نے معافی مانگی
مضارعيَسْتَغْفِرُ، تَسْتَغْفِرُ، أَسْتَغْفِرُوہ معافی مانگتا ہے / وہ مانگتی ہے / میں مانگتا/مانگتی ہوں
امر/نہیاِسْتَغْفِرْ / لَا تَسْتَغْفِرْاستغفار کر! / استغفار مت کر
مصدراِسْتِغْفَارٌمعافی مانگنا
اسم فاعل/مفعولمُسْتَغْفِرٌ / مُسْتَغْفَرٌاستغفار کرنے والا / جس کے لیے معافی مانگی گئی

ج) اِسْتَكْبَرَ — يَسْتَكْبِرُ (تکبر کرنا/بڑا سمجھنا)

قسمصِیغہ (عربی)سادہ اردو مطلب
ماضیاِسْتَكْبَرَ، اِسْتَكْبَرَتْ، اِسْتَكْبَرْتُاس نے تکبر کیا / اس (عورت) نے کیا / میں نے کیا
مضارعيَسْتَكْبِرُ، تَسْتَكْبِرُ، أَسْتَكْبِرُوہ گھمنڈ کرتا ہے / وہ کرتی ہے / میں کرتا/کرتی ہوں
امر/نہیاِسْتَكْبِرْ / لَا تَسْتَكْبِرْگھمنڈ کر! (مت کرنا: ممانعت)
مصدراِسْتِكْبَارٌتکبر، بڑائی جتانا
اسم فاعل/مفعولمُسْتَكْبِرٌ / مُسْتَكْبَرٌمتکبر / جس پر بڑائی جتائی جائے

۵) قرآنی مثالیں (صرف لفظ کو ہائی لائٹ کیا گیا ہے)

  • ﴿وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ﴾ — (البقرۃ 2:45) — ”صبر اور نماز سے مدد چاہو“۔
  • ﴿فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا﴾ — (نوح 71:10) — ”میں نے کہا: اپنے رب سے معافی مانگو“۔
  • ﴿فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ﴾ — (آلِ عمران 3:195) — ”پس ان کے رب نے ان کی دُعا قبول کی“۔
  • ﴿يَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ﴾ — (النساء 4:127) — ”وہ آپ سے عورتوں کے بارے میں فتویٰ پوچھتے ہیں“۔
  • ﴿لَوْ رَدُّوهُ إِلَى الرَّسُولِ وَإِلَى أُولِي الْأَمْرِ مِنْهُمْ لَعَلِمَهُ الَّذِينَ يَسْتَنْبِطُونَهُ مِنْهُمْ﴾ — (النساء 4:83) — ”اہلِ علم اس سے (اصل بات) اخذ کر لیتے“۔
  • ﴿إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي﴾ — (غافر 40:60) — ”جو میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں“۔
خلاصہ: اِسْتَفْعَلَ کا مرکزی مفہوم “طلب/تلاش/استعانت” اور “کسی کو ایسا سمجھنا” ہے۔ روزمرہ اور قرآن دونوں میں یہ وزن بہت آتا ہے: اِسْتَعَانَ، اِسْتَغْفَرَ، اِسْتَفْتَى، اِسْتَجَابَ، اِسْتَقَامَ، اِسْتَكْبَرَ … وغیرہ۔