اِسمُ التفضیل (اِمِ تفضیل) — جامع رہنمائی

اِسمُ التفضیل (اِمِ تفضیل) — تعریف، قاعدہ، مثالیں، تین اوزان/جدولیں + قرآنی شواہد

اِسمُ التفضیل (اِمِ تفضیل)

تعریف، بنانے کا قاعدہ، مختصر مثالیں، تین اوزان/جدولیں (مختلف افعال کے ساتھ)، اور آخر میں قرآنی شواہد — ہائی لائٹ صرف قرآنی حصے میں

۱) سادہ تعریف

اِسمُ التفضیل وہ مشتق ہے جو دو یا زیادہ چیزوں میں مشترک صفت میں ایک کی زیادتی/افضلیت بتائے۔ اس کا معروف قالب أَفْعَلُ (مذکر) اور مؤنث فُعْلَى ہوتا ہے: جیسے كبيرٌ → أَكْبَرُ / كُبْرَى, حسنٌ → أَحْسَنُ / حُسْنَى.

۲) بنانے کا قاعدہ

اصل اصول:
  • صحیح ثلاثی ماضی سے قالب عموماً أَفْعَلُ بنتا ہے: كَبُرَ → أَكْبَرُ، صَغُرَ → أَصْغَرُ، حَسُنَ → أَحْسَنُ۔
  • مؤنث واحد: فُعْلَىكُبْرَى، صُغْرَى، حُسْنَى۔
  • تقابل کی مشہور ترکیب: أَفْعَلُ + مِنْزَيْدٌ أَعْلَمُ مِنْ عَمْرٍو۔
  • سپرلیٹو/عموم کے لیے اضافت: أَكْرَمُ النّاسِ، أَحْسَنُ الخُلُقِ۔
جہاں سیدھا “أَفْعَل” نہ بنے:
  • غیر ثلاثی، منفی یا جامد افعال میں عموماً أَشَدُّ/أَكْثَرُ + مصدر آتا ہے: هذا الطالبُ أَكْثَرُ فَهْمًا۔
  • اعراب کے لحاظ سے اکثر غیر منصرف (diptote) ہوتا ہے؛ معرفہ/مضاف بنے تو حسبِ قاعدہ جر بالکسرہ بھی آسکتی ہے۔

۳) چند مثالیں

  • العِلْمُ أَنْفَعُ مِنَ المالِ — علم مال سے زیادہ نفع بخش ہے۔
  • خالدٌ أَكْرَمُ الضُّيُوفِ — خالد مہمان نوازی میں سب سے بڑھ کر ہے۔
  • هذا الطريقُ أَقْصَرُ — یہ راستہ زیادہ چھوٹا/کم فاصلہ ہے۔

۴) وزن: كَبُرَ → أَكْبَرُ / كُبْرَى

نوع صورت ترکیب جملہ مثال (معنی)
مذکر واحدأَكْبَرُأَكْبَرُ + مِنْزید عمر میں عمرو سے بڑا ہے: زَيْدٌ أَكْبَرُ مِنْ عَمْرٍو
مؤنث واحدكُبْرَىالإضافةفاطمہ بڑی بہن ہے: فاطِمَةُ هِيَ الأُخْتُ الكُبْرَى
جمع/عمومأَكْبَرُ + اسم جمعیہ مسجد سب سے بڑی ہے: هذا المسجدُ أَكْبَرُ المساجدِ

۵) وزن: فَضُلَ → أَفْضَلُ / فُضْلَى

نوع صورت ترکیب جملہ مثال (معنی)
مذکر واحدأَفْضَلُأَفْضَلُ + مِنْیہ راستہ دوسرے سے افضل/بہتر ہے: هذا الطريقُ أَفْضَلُ مِنْ ذاكَ
مؤنث واحدفُضْلَىالإضافةیہ عادت سب سے افضل ہے: هذه العادةُ الفُضْلَى
عمومِ افرادأَفْضَلُ النّاسِسب سے افضل لوگ: أَفْضَلُ النّاسِ أتقاهم

۶) وزن: حَسُنَ → أَحْسَنُ / حُسْنَى

نوع صورت ترکیب جملہ مثال (معنی)
مذکر واحدأَحْسَنُالإضافةیہ طریقہ سب سے اچھا ہے: هذا الطَّريقُ أَحْسَنُ الطُّرُقِ
مؤنث واحدحُسْنَىإفرادي استعمالیہ انجام سب سے اچھا ہے: العاقبةُ الحُسْنَى
مصدر کے ساتھأَشَدُّ / أَكْثَرُ + مصدروہ احترام میں زیادہ ہے: هُوَ أَشَدُّ احترامًا
خلاصہ: عام طور پر صحیح ثلاثی سے أَفْعَلُ / فُعْلَى بنتا ہے، تقابل کے لیے مِنْ اور عموم کے لیے الإضافة آتی ہے۔ غیر ثلاثی/جامد افعال میں أَشَدُّ/أَكْثَرُ + مصدر بہتر طریقہ ہے۔

۷) قرآنی مثالیں — (یہاں ہائی لائٹ فعال ہے)

﴿ وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ

العنكبوت: ٤٥ — ترجمہ: “اور یقیناً اللہ کا ذکر سب سے بڑا (امر) ہے۔”

﴿ قُلْ رَبِّي أَعْلَمُ بِالظَّالِمِينَ ﴾

الأنعام: ٥٨ — ترجمہ: “کہہ دیجیے: میرا ربّ ظالموں کو سب سے زیادہ جاننے والا ہے۔”

﴿ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ﴾

الملك: ٢ — ترجمہ: “تاکہ وہ آزما لے کہ تم میں کون عمل کے لحاظ سے سب سے اچھا ہے۔”

﴿ كَالأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ سَبِيلًا ﴾

الفرقان: ٤٤ — ترجمہ: “وہ چوپایوں جیسے ہیں؛ بلکہ وہ راستہ بھٹکنے میں اور بھی زیادہ گمراہ ہیں۔”