فعل کی اقسام — ثلاثی/رباعی (مجرد و مزید)، قاعدہ، مثالیں اور اوزان کی جدولیں

فعل کی اقسام — ثلاثی/رباعی (مجرد و مزید)، قاعدہ، مثالیں اور اوزان کی جدولیں

فعل کی اقسام

ثُلاثی/رُباعی (مجرد و مزید)، تعریف، پہچان/تیاری کے قواعد، اور تین اوزان کی جدولیں (نئے افعال کے ساتھ)

۱) سادہ تعریف

عربی میں افعال کی جڑیں (Root) عموماً تین یا چار اصل حروف پر مبنی ہوتی ہیں۔ تین حروف والی کو ثُلاثی اور چار حروف والی کو رُباعی کہتے ہیں۔ ہر ایک کی دو شاخیں ہیں: مجرد (صرف اصل حروف) اور مزید فیہ (اصل کے ساتھ ایک/زیادہ حروفِ زیادت)۔ معانی و ابواب انہی “اوزان” (Templates) سے بنتے ہیں۔

۲) پہچان/تیار کرنے کا طریقہ

مرحلہ وار:
  • جڑ (Root) نکالیں: جیسے ك-ت-ب، ق-ت-ل، و-س-و-س۔
  • اصل حروف گِنیں: ۳ ہو تو ثلاثی، ۴ ہوں تو رباعی۔
  • دیکھیے کیا کوئی حرفِ زیادت شامل ہے؟ (معروف سیٹ: سَأَلْتُمُوْنِيْهَا) — ہو تو مزید فیہ، نہ ہو تو مجرد۔
  • پھر مناسب وزن پر رکھ کر معنی/ترکیب نکالیں (جیسے: فَعَلَ، فَعَّلَ، أَفْعَلَ…).
مددگار نکات:
  • ثلاثی مجرد کی بنیادی تین شکلیں: فَعَلَ / فَعِلَ / فَعُلَ۔
  • ثلاثی مزید کی عام شکلیں: فعّل، فاعل، أفعل، تفعّل، تفاعل، انفعل، افتعل، افعلّ، استفعل۔
  • رباعی مجرد: فَعْلَلَ؛ اور رباعی مزید کے مشہور سانچے: تَفَعْلَلَ، اِفْعَنْلَلَ (نادر)، اِفْعَلَلَّ۔

۳) تیز مثالیں

  • ثلاثی مجرد: كَتَبَ (اس نے لکھا)، سَمِعَ (اس نے سنا)، شَرُفَ (وہ معزّز/عالی قدر ہوا)۔
  • ثلاثی مزید: دَرَّسَ (اس نے پڑھایا، باب فعّلتَعَلَّمَ (اس نے سیکھا، باب تفعّلاسْتَغْفَرَ (اس نے بخشش چاہی، باب استفعل
  • رباعی: وَسْوَسَ (سرگوشی/وسوسہ کیا)، تَدَحْرَجَ (لوٹ پوٹ ہو کر لڑھکنا)، اِقْشَعَرَّ (رونگٹے کھڑے ہونا/سہَم جانا)۔

۴) جدول: ثلاثی مجرد — وزنِ فَعَلَ / فَعِلَ / فَعُلَ

وزن مثالِ فعل (ماضی/مضارع/مصدر) عمومی مفہوم
فَعَلَ كَتَبَ — يَكْتُبُ — كِتَابَةً سادہ/بنیادی عمل: “لکھا/لکھتا ہے”
فَعِلَ سَمِعَ — يَسْمَعُ — سَمَاعًا حسّی یا کیفیتی عمل: “سنا/سنتا ہے”
فَعُلَ شَرُفَ — يَشْرُفُ — شَرَفًا وصفی/ثبوتی کیفیت: “عالی قدر ہوا/ہے”

۵) جدول: ثلاثی مزید فیہ — منتخب اوزان

باب/وزن مثال عمومی معنی/نیانس
فَعَّلَ (II) دَرَّسَ (اس نے پڑھایا) تکثیر/شدّت، یا سببی (کروانا/سکھانا)
فَاعَلَ (III) قَاتَلَ (اس نے لڑائی کی) مشارکت/تقابل (دو طرفہ عمل)
أَفْعَلَ (IV) أَدْخَلَ (اس نے داخل کیا) سببی/Declarative: کسی کو کروایا، حالت بدلی
تَفَعَّلَ (V) تَعَلَّمَ (اس نے خود سیکھا) انعکاسی (Form II کی طرف رجوعِ نفس)
تَفَاعَلَ (VI) تَقَابَلَ (آمنے سامنے ہونا/ملنا) باہمی/Reciprocal
اِنْفَعَلَ (VII) اِنْقَطَعَ (کٹ/منقطع ہوا) غیر ارادی متاثر ہونا/Passive رجحان
اِفْتَعَلَ (VIII) اِجْتَمَعَ (جمع ہوا) انعکاسی، کبھی باہمی
اِفْعَلَّ (IX) اِحْمَرَّ (سرخ ہو گیا) رنگ/عیوب سے متعلق ساکن کیفیت
اِسْتَفْعَلَ (X) اِسْتَغْفَرَ (بخشش مانگی) طلب/کسی چیز کا قصد و طلب

۶) جدول: رباعی — مجرد و مزید

قسم/وزن مثال خلاصۂ معنی
مجرد I — فَعْلَلَ وَسْوَسَ (سرگوشی/وسوسہ کیا)، دَحْرَجَ (لُڑھکایا) بنیادی چار حرفی عمل
مزید II — تَفَعْلَلَ تَدَحْرَجَ (خود لڑھکنا) انعکاسی/مطاوَعہ
مزید III — اِفْعَنْلَلَ (نادر) اِبْرَنْشَقَ (شگفتہ ہونا — معجمی مثال) غالباً لازمی/انفعالی رجحان
مزید IV — اِفْعَلَلَّ اِقْشَعَرَّ (سہَم جانا/رونگٹے کھڑے ہونا) ساکن کیفیت/ہیئت
خلاصہ: عددِ حروف سے اصل تقسیم (۳ = ثلاثی، ۴ = رباعی) طے ہوتی ہے؛ پھر “حروفِ زیادت” شامل ہونے/نہ ہونے سے مجرد یا مزید فیہ بنتا ہے۔ ثلاثی میں Form I کی تین فرعیں اور Forms II–X سب سے زیادہ رائج ہیں، رباعی میں فَعْلَلَ اور اس کی مزید شکلیں (تَفَعْلَلَ، اِفْعَلَلَّ وغیرہ) آتی ہیں۔