غیر صحیح کے متفرق ابواب — صرفِ کبیر (1 تا 45) | سادہ تعریفیں

غیر صحیح کے متفرق ابواب — صرفِ کبیر (1 تا 45) | سادہ تعریفیں

غیر صحیح کے متفرق ابواب — صرفِ کبیر (1 تا 45)

ہر عنوان کے ساتھ انتہائی مختصر اور آسان تعریف دی گئی ہے تاکہ سبق جلد سمجھ آ جائے۔ ضرورت ہو تو ہم انہی سرخیوں کے نیچے مثالیں/جدول بھی شامل کر سکتے ہیں۔

۱) ماضی مُطلق (معروف)

سادہ روایت میں ماضیِ حقیقی؛ فاعل معلوم ہو اور فعل ہو چکا ہو۔

۲) ماضی مُطلق (مجہول)

ماضی میں کام ہوا لیکن کرنے والا مذکور نہ ہو: مفعول کو ابتدا دی جاتی ہے۔

۳) ماضی منفی (معروف)

ماضی کی نفی: “نہیں کیا/نہ کیا”—فاعل معلوم ہو۔

۴) ماضی منفی (مجہول)

ماضی کی پکی نفی جبکہ فاعل مذکور نہ ہو۔

۵) مضارع مُطلق (معروف)

حال/عادت/قریب مستقبل کا کام؛ فاعل ظاہر ہو۔

۶) مضارع مُطلق (مجہول)

حال/مستقبل کے کام کی خبر، کرنے والا نامعلوم۔

۷) مضارع منفی (معروف)

حال یا عادت کی نفی: “نہیں کرتا/نہیں ہو گا”، فاعل ظاہر۔

۸) مضارع منفی (مجہول)

حال/مستقبل میں “نہیں کیا جاتا/نہ کیا جائے گا”، فاعل غیر مذکور۔

۹) نہیِ حاضر (معروف)

حکمِ منع برائے مخاطَب: “مت کرو/نہیں کرنا”؛ فاعل سامنے موجود۔

۱۰) نہیِ حاضر (مجہول)

منع کی صورت مجہول میں: “یہ کام مت کیا جائے”۔

۱۱) نہیِ غائب (معروف)

حکمِ منع غائب کے لیے: “وہ نہ کرے/نہ کریں”۔

۱۲) نہیِ غائب (مجہول)

غائب کے لیے مجہول منع: “یہ کام نہ کیا جائے”۔

۱۳) امرِ حاضر (معروف)

مخاطَب کو مثبت حکم: “کر و/شروع کرو”۔

۱۴) امرِ حاضر (مجہول)

مخاطَب کے لیے مجہول ہدایت: “یہ کام کیا جائے”۔

۱۵) امرِ غائب (معروف)

غائب کے لیے مثبت حکم: “وہ کرے/کریں” (لامِ امر کے ساتھ بھی آتا ہے)।

۱۶) امرِ غائب (مجہول)

غائب کے لیے مجہول ہدایت: “یہ کام کر دیا جائے”۔

۱۷) لَمْ + مضارع (معروف)

جزم کے ساتھ ماضی معنٰی کی پکی نفی: “اس نے نہ کیا”۔

۱۸) لَمْ + مضارع (مجہول)

“نہ کیا گیا/نہ ہوا”—فاعل غیر مذکور، مجزوم صیغہ۔

۱۹) لَنْ + مضارع (معروف)

آئندہ (مستقبل) کی مؤکد نفی: “ہرگز نہ کرے گا”۔

۲۰) لَنْ + مضارع (مجہول)

“ہرگز نہ کیا جائے گا”—مستقبل کی قطعی نفی۔

۲۱) لَا + مضارع (نفیِ حال — معروف)

حال/عادت کی نفی: “وہ نہیں کرتا”۔

۲۲) لَا + مضارع (نفیِ حال — مجہول)

“نہیں کیا جاتا/نہیں ہوتی” کی صورت۔

۲۳) قَدْ + ماضی

تحقیق و تاکید: “یقیناً کر چکا” (کبھی حالیہ معنی بھی)۔

۲۴) قَدْ + مضارع

تقلیل/توقع: “ممکن ہے کرے/اکثر کرتا ہے”۔

۲۵) سَـ + مضارع

قریب مستقبل: “ابھی کرے گا/جلد کرے گا”۔

۲۶) سَوْفَ + مضارع

دور مستقبل: “بعد میں کرے گا/آئندہ ہوگا”۔

۲۷) لامِ امر + مضارع (معروف)

“چاہیے کہ وہ کرے”—دعائی/امری اسلوب۔

۲۸) لامِ امر + مضارع (مجہول)

“چاہیے کہ یہ کام ہو جائے/کیا جائے”۔

۲۹) نونِ تاکیدِ خفیفہ کے ساتھ مضارع

ہلکی تاکید: “ضرور کرے گا/کرے” (خفیفہ)۔

۳۰) نونِ تاکیدِ ثقیلہ کے ساتھ مضارع

سخت تاکید: “ضرور ہی کرے گا/کرے” (ثقیلہ)۔

۳۱) اسمِ فاعل

کرنے والے کے لیے صفتی نام: “کرنے والا/عزّت کرنے والا” وغیرہ۔

۳۲) اسمِ مفعول

جس پر کام ہوا ہو: “جسے عزّت دی گئی/جسے وعدہ دیا گیا”۔

۳۳) مصدرِ قیاسی

اصل معنی کا مصدر/بنیادی نامِ حدث: جیسے إِكْرَامٌ، إِيْعَادٌ۔

۳۴) مصدرِ میمی

میم سے شروع ہونے والا مصدر: “مَفْعَل/مِفْعَال” وزن پر، وقت/جگہ/واقعہ بتائے۔

۳۵) اسمِ ظرف (زمان و مکان)

وقت یا جگہ بتانے والا مشتق: “وقتِ وعدہ/جائے وعدہ” وغیرہ۔

۳۶) اسمِ آلہ — صُغری

چھوٹے یا عام آلے کا نام: “استعمال کی عام چیز” (وزنِ مِفْعَل/مِفْعَال

۳۷) اسمِ آلہ — وُسطی

اسی آلے کی درمیانی شکل/زیادہ واضح آلہ؛ معنی سیاق سے طے ہوتے ہیں۔

۳۸) اسمِ آلہ — کُبری

بڑا/زیادہ طاقتور آلہ؛ درسی کتب میں تین درجوں سے سمجھایا جاتا ہے۔

۳۹) صِفَتِ مُشبّہہ

پیدائشی/ثابت صفت: جیسے “کریم/رحیم”—جس میں دوام کا رنگ ہو۔

۴۰) اسمِ تفضیل (مذکر: أَفْعَلُ)

دو چیزوں میں برتری: “زیادہ کریم/افضل”۔

۴۱) اسمِ تفضیل (مؤنث: فُعْلَى)

اسی تفضیلی معنی کی مؤنث/جمع صورت: “کُبرى/عُظمى” انداز۔

۴۲) اسمِ مبالغہ

حد سے زیادہ کرنے والا: “کثیر الوعد/کریمٌ جدًا” جیسے اوزان پر۔

۴۳) اسمِ منسوب

نسبت بتانے والا لاحقہ: “وعدوی/کرَمی” وغیرہ—کسی جگہ/قوم/کام کی طرف نسبت۔

۴۴) مصدرِ مرّہ

ایک بار کے وقوع کا نام: “ایک دفعہ عزّت دینا/ایک مرتبہ وعدہ کرنا”۔

۴۵) فعلِ تعجّب (ما أَفْعَلَه / أَفْعِلْ بِهِ)

حیرت/تعجب ظاہر کرنے کے دو معروف سانچے: “ما أَكْرَمَهُ!”، “أَكْرِمْ بِهِ!”

نوٹ: یہ فہرست درسی روایات میں رائج “صرفِ کبیر” کی عام ترتیب پر مبنی خلاصہ ہے۔ آپ چاہیں تو ہر عنوان کے نیچے اپنی پسند کے افعال (مثلاً وَعَدَ/أَوْعَدَ) کی مکمل جدولیں بھی شامل کر دوں۔