ثلاثی مزید (صحیح) کے ابواب
آسان تعریف، قدم بہ قدم پہچان/تیاری، اور تین جدولیں — ہر باب کے لیے نئی مثالیں
۱) آسان تعریف
ثلاثی مزید وہ فعل ہے جو تین اصل حروف پر ایک یا زیادہ اضافی حروف لگا کر بنایا جائے۔ یہ اضافی حروف فعل میں ایک نیا لہجہ/مفہوم جوڑ دیتے ہیں؛ مثلاً “شدّت” (زیادہ زور)، “سببیت” (کروانا)، “باہمی” (ایک دوسرے کے ساتھ)، “انعکاسی” (خود پر عمل)، “طلب” (چاہنا) وغیرہ۔
۲) کیسے بنائیں/پہچانیں؟ (چھوٹا سا روڈمیپ)
- جڑ (Root) نکالیں: جیسے ك-س-ر، ح-م-د، س-ل-م۔
- مطلوب مفہوم چنیں: شدت/سببیت چاہیے تو فَعَّلَ (Form II)، باہمی ہو تو فَاعَلَ (III) وغیرہ۔
- سانچے پر رکھیں: حروفِ جڑ کو نمونہ حروف ف ع ل کی جگہ پر بٹھائیں: ك-س-ر → كَسَّرَ (کَسَّرَ = ٹکڑے ٹکڑے کیا؛ شدت/کثرت)۔
- ہمزۂ وصل والے ابواب (اِنفعل/اِفتعل/اِفعلّ/اِستفعل) میں شروع کا “اِ/اِنـ” محض وزن کا حصہ ہے؛ یہ صرف کلام کی ابتدا میں پڑھا جاتا ہے، تسلسل میں ساقط (گر) جاتا ہے۔
۳) جدول ۱ — “ہمزۂ وصل کے بغیر” ابواب (II تا VI)
| فارم | وزن | مثال (ماضی — مضارع — مصدر) | بنیادی مفہوم (سادہ لفظ) |
|---|---|---|---|
| II | فَعَّلَ | عَلَّمَ — يُعَلِّمُ — تَعْلِيمًا | شدّت/سببیت (زور دینا، سکھانا/کروانا) |
| III | فَاعَلَ | جَادَلَ — يُجَادِلُ — مُجَادَلَةً | باہمی/مشارکت (آمنے سامنے کرنا، مناظرہ) |
| IV | أَفْعَلَ | أَخْرَجَ — يُخْرِجُ — إِخْرَاجًا | سببیت/اعلان (کسی کو کروانا/باہر نکالنا) |
| V | تَفَعَّلَ | تَدَرَّبَ — يَتَدَرَّبُ — تَدَرُّبًا | انعکاسی (خود سے کرنا: مشق کرنا) |
| VI | تَفَاعَلَ | تَعَاوَنَ — يَتَعَاوَنُ — تَعَاوُنًا | باہمی (ایک دوسرے کی شرکت/مدد) |
۴) جدول ۲ — “ہمزۂ وصل کے ساتھ” ابواب (VII تا X)
| فارم | وزن | مثال (ماضی — مضارع — مصدر) | بنیادی مفہوم (سادہ لفظ) |
|---|---|---|---|
| VII | اِنْفَعَلَ | اِنْكَسَرَ — يَنْكَسِرُ — اِنْكِسَارًا | انعکاسی/غیر ارادی (خود ٹوٹ گیا) |
| VIII | اِفْتَعَلَ | اِجْتَمَعَ — يَجْتَمِعُ — اِجْتِمَاعًا | اکثر انعکاسی + اندرونی شرکت (خود جمع ہونا) |
| IX | اِفْعَلَّ | اِحْمَرَّ — يَحْمَرُّ — اِحْمِرَارًا | رنگ/عیب (سرخ ہو جانا، عارضی کیفیت) |
| X | اِسْتَفْعَلَ | اِسْتَعْمَلَ — يَسْتَعْمِلُ — اِسْتِعْمَالًا | طلب/چاہنا یا سمجھنا (استعمال چاہنا/کرنا) |
۵) جدول ۳ — جھٹ پٹ چیٹ شیٹ (Nuance + مصدر)
| فارم | عام مصدر | ایک اور نئی مثال | یاد رکھنے کی لائن |
|---|---|---|---|
| II | تَفْعِيل | كَسَّرَ — يُكَسِّرُ — تَكْسِيرًا | “دو گنا زور” = شدّت/کثرت |
| III | مُفَاعَلَة / فِعَال | سَاعَدَ — يُسَاعِدُ — مُسَاعَدَةً | “ساتھ مل کر” = باہمی |
| IV | إِفْعَال | أَسْلَمَ — يُسْلِمُ — إِسْلَامًا | “کروانا/حالت بدلنا” = سببیت |
| V | تَفَعُّل | تَعَلَّمَ — يَتَعَلَّمُ — تَعَلُّمًا | “خود سیکھا” = انعکاس |
| VI | تَفَاعُل | تَقَابَلَ — يَتَقَابَلُ — تَقَابُلًا | “ایک دوسرے کے روبرو” |
| VII | اِنْفِعَال | اِنْقَطَعَ — يَنْقَطِعُ — اِنْقِطَاعًا | “خود بخود پیش آیا” |
| VIII | اِفْتِعَال | اِحْتَرَمَ — يَحْتَرِمُ — اِحْتِرَامًا | “دل سے شریک ہونا/خود کرنا” |
| IX | اِفْعِلَال | اِصْفَرَّ — يَصْفَرُّ — اِصْفِرَارًا | “رنگ بدلا” (پیلا/سرخ…) |
| X | اِسْتِفْعَال | اِسْتَغْفَرَ — يَسْتَغْفِرُ — اِسْتِغْفَارًا | “طلب/چاہ” = مانگنا/خواہش |
مزید دو یاد رکھنے کی باتیں:
- Form VIII میں درمیان کی ت کبھی پہلے حرف سے مدغم/بدل ہو جاتی ہے: اِتَّبَعَ (تبع → اِتَّبَعَ)، اِصْطَدَمَ (صدم → اصطدم) وغیرہ۔
- ہمزۂ وصل صرف کلام کی ابتدا میں پڑھا جاتا ہے؛ تسلسل میں نہیں—یہ صرف وزن/املا کا حصہ ہے۔
۶) چند مختصر جملے (ایک نظر میں استعمال)
- عَلَّمَ المُعَلِّمُ الطِّفْلَ — استاد نے بچے کو سکھایا۔
- تَعَاوَنَ الجِيرَانُ — پڑوسیوں نے ایک دوسرے کی مدد کی۔
- اِنْكَسَرَ الزُّجَاجُ — شیشہ خود ٹوٹ گیا۔
- اِسْتَعْمَلْتُ الهَاتِفَ — میں نے فون استعمال کیا۔
- اِحْمَرَّ الوَجْهُ — چہرہ سرخ ہو گیا۔
خلاصۂ عمل: جڑ نکالیے → مطلوب مفہوم (شدّت/باہمی/انعکاسی/طلب…) منتخب کیجیے → اسی کے مطابق وزن چن کر
حروفِ جڑ بٹھا دیجیے۔ تھوڑی مشق کے بعد ابواب پہچاننا بہت آسان ہو جاتا ہے۔